نئی دہلی،5؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا ) ملک میں انٹرنیٹ اور وائس کالنگ کے بالکل فری پلان کے ساتھ مارکیٹ میں اتری ریلائنس جیو کے صارفین کے لیے اچھی خبر ہے۔ٹیلی کمیونی کیشن ریگولیٹری ’ٹرائی‘ نے ریلائنس جیو کی موبائل سروس کے لیے وائس کال اور ڈیٹا فیس شرح اسکیموں کو کلین چٹ دے دی ہے اور کہا کہ کمپنی کی اسکیم اس کے قوانین اور موجودہ فیس شرح کی ہدایات کے مطابق ہی ہے۔ریلائنس کے فری آفر کی وجہ سے مارکیٹ میں موجود دیگر انٹرنیٹ اور کال سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں نے ناراضگی ظاہر کی تھی اور کئی فورموں پر اس کی شکایت کی تھی۔اتنا ہی نہیں شروع میں تین ماہ کے لیے یہ فری سروس دینے کے بعد جیو نے اس سروس کو پھر تین ماہ کے لیے بڑھا دیا تھا،کمپنی کا کہنا تھا کہ سال نو آفر میں اسکیم کے تحت کمپنی نے ایسا کیا ہے۔کمپنی کے اس فیصلے کو بھی دیگر کمپنیوں نے کئی فورموں پر چیلنج کیا تھا،ان میں سے ایک پلیٹ فارم ’ٹرائی‘ بھی تھا۔ٹرائی نے ریلائنس کو نوٹس بھیج کر ان کا جواب مانگا تھا۔ساتھ ہی ٹرائی نے کافی طویل وقت تک سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سنایا ہے۔کمپنیوں کے باہمی تنازعہ کی وجہ سے جیو کے صارفین کو کافی وقت تک کال ڈراپنگ کے مسئلے سے دو چار ہونا پڑا۔حال ہی میں ٹرائی نے ان کی شکایت پر موجودہ ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی بھارتی ایئر ٹیل اورآئیڈیا سیلولر کو خط بھیجا ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ ریلائنس جیو کے ’ہیپی نیو ایئر آفر‘ کو قوانین کی خلاف ورزی کرنے والا نہیں پایا گیا ہے۔ٹرائی کے مطابق ،اس کی جانچ میں پایا گیا ہے کہ ریلائنس جیو نے ہیپی نیو ایئر آفر کا اعلان 4؍دسمبر 2016کو کیا جو کہ کمپنی کے پہلے والے ’ویلکم آفر ‘سے الگ ہے اور اس کو سابقہ پروموشنل آفرکی توسیع نہیں کہا جا سکتا۔قابل ذکر ہے کہ بھارتی ایئر ٹیل اورآئیڈیا سیلولر نے ریلائنس جیو کے آفر کو چیلنج کرتے ہوئے ٹی ڈی سیٹس کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا،ان کمپنیوں نے ریلائنس جیو کی تمام سروس کے فر ی آفر کو 90دنوں کے بعد بھی جاری رکھے جانے کو چیلنج کیا تھا۔کمپنی کے اس آفر کی میعاد 31؍دسمبر 2016کو بڑھائی گی تھی ،جسے اس نے بڑھا کر اب مارچ 2017 کے آخر تک کر دیا ہے۔واضح رہے کہ اٹارنی جنرل نے بھی حال ہی میں ٹرائی کو بتایا تھا کہ ریلائنس جیو کی فیس شرح اسکیم موجودہ قوانین یا ریگولیٹر ی کے کسی حکم کی خلاف ورزی نہیں کرتی اس لیے ٹرائی کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ۔